Thursday, June 23, 2011

کراو مَگَا Krav Maga

کراو مَگَا

کراو مَگَا ہاتھوں کو استعمالتے ہوے لڑنے کا ایک طریقہ کار  ہے جسکو اسرائیل میں بنایا گیا ۔ اس میں کُشتی ، گریپلنگ (جسکو جو جوٹسو بھی کہا جاتا ہے ، شاید) اور حملہ کرنے کی تکنیک ین ہیں۔ زیادہ تر یہ اپنے شدید قسم کے  موثر ،سفاکانہ جوابی حملوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے  جیسا کہ اسکو دنیا بھر میں ایلیٹ سپیشل فورسس (پولیس اور فوج کے خاص گروہ)کو سکھایا جاتا ہے ۔ اِمی لِچٹینفیلڈ نے اسکو گلی محلوں میں ہونے والی لڑائیوں سے اخذ کیا ، اسنے اپنی باکسنگ اور کُشتی کی تربیت کو انیس سو تیس کے وسط سے اخیر تک بارٹیسلاوا میں فاشسٹ گروہوں کے خلاف یہودیوں کے بچانے کے طور پر استعمال کیا۔ اخیر انیس سو چالیس میں جب اسنے اسرائیل میں ہجرت کی تو اسنے خالی ہاتھوں سے لڑنے کی اس تکنیک کو  اُس ٹیم کو سکھانا شروع کیا جسکو بعد میں "آی ڈی ایف" بننا تھا۔ اس تکنینک کو ایک عام شہری اور آرمی دونوں کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔
کراو مَگَا کے اندر ایک فلسفہ ہے جس میں خطرے کو بے اثر کرنے پر شدید زور دیا گیا ہے ، دفاعی اور جارحانہ مشق کا مرکب، اور غصہ۔  کراو مَگَا آی ڈی ایف سپیشل فورسز یونٹس کی طرف سے استعمال کیا جاتا ہے اور کئی قریبی تعلق رکھنے والی حالتوں کو تیار اور مختلف قانون نافذ کرنے والی تنظیوں کی جانب سے اپنایا گیا ہے جیسا کہ موساد، شِن بیٹ، ایف بی آی ، اے ٹی ایف، ڈی ای اے، آی سی ای، ایس ڈبلیو اے ٹی (المعروف بہ سواٹ) جو کہ این واے پی ڈی (نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ) کے دستوں، اور امریکہ کی سپیشل آپریشنز فورسز اور فرنچ آرمی سپیشل فورسز ۔
اہم عناصر
جیسا کہ کراو مَگَا میں کوی اصول نہیں ہیں، کیونکہ یہ ایک دفاعی لڑائی کی تکنیک ہے جسکو ریگیولیٹ نہیں کیا جاتا  یہ ذاتی دفاع کے لیے مثالی ہے ۔ یہ صارف کو محفوظ رکھنے اور مخالف کو کسی بھی قسم کے میسر زرائع سے ناکارہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔اس کو سیکھتے ہوے مردوں اور عورتوں کا یکساں قسم کی مشق سے گزرنا پڑتا ہے ۔ دیگر مارشل آرٹس تکنیکوں (جیسا کہ موے تھائی، تائی کوانڈو، جو جوٹسو وغیرہ) کی طرح اسکو کوی بھی کھیلوں کی تنظیم رگیولیٹ نہیں کرتی لہذا اسکے لیے کوی خاص قسم کے کپڑے اور وردی نہیں ہے (جیسا کہ تای کوانڈو، کُنگ فو اور دیگر میں ضروری ہے ) لیکن مختلف تنظیموں کی طرف سے  درجہ بندی کے لیے بیلٹس، بیج وغیرہ کو استعمال کیا جاتا ہے ۔
عام اصول
۱۔ جوابی حملہ جتنا جلدی ممکن ہو سکے
۲۔ جسم کے خاص اور نازک حصوں پر حملے کرنا ، جیسا کہ آنکھ، جبڑا،گلا، گھٹنا ، کہنی اور سامنی شرمگاہ وغیرہ۔
۳۔ مخالف کو جوابی حملوں کے مسلسل بہاو سے دشمن کو جلد سے جلد غیر موثر بنانا اور اگر ضروری ہو تو نیچے گرانا، جوڑ توڑنا اور اسکا دماغ ہلا دینا (عمومی طور پر دماغ کے اس حصے پر مکا مار کر جو آنکھوں سے ملتا ہے)۔
۴۔ ارد گرد کے بارے میں شعور رکھتے ہوے دشمن سے نمٹنا اور فرار کے راستوں کو تلاش کرنا، مزید حملے کرنا، اور ان چیزوں کو تلاشنا جنکو دفاع اور حملے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
کسی بھی حملے سے پہلے اکثر ممکنہ طور پر اکثر پُر خطر حالات پیدا ہو جاتے ہیں لہذا  تربیت کے دوران اپنے ارد گرد کے حالات کے بارے میں شعور حاصل کرنا بھی شامل ہے ۔یہ ممکنہ  طور پر  پُر تشدد حالات سے نمٹنے کے طریقوں کا احاطہ کرتا ہےا ور سب سے بہتر بات یہ ہے کہ اس میں  زبانی اور جسمانی طریقوں کو استعمالتے ہوے پُر تشدد حالات سے جب بھی ممکن ہو اجتناب کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔

کراو ماگا کی تراکیب
کراو ماگا مشرقی یورپ، گلی محلوں میں ہونے والی لڑائیوں، آرمی کی لڑائی، باکسنگ، موے تھای،مغربی کُشتی اور جوجوٹسو  کی تراکیب کو اپنے اندر شامل کرتا ہے ۔
ہاتھ اور بازو کی تکنیک
کراو مگا میں مکوں پر کافی اہمیت دی جاتی ہے اور انکو حملے کا بنیادی حصہ سمجھا جاتا ہے جو کسی بھی صورت حال میں استعمال ہو سکتے ہیں ۔ کراو مگا میں باکسنگ میں مہارت حاصل کرنے کو کافی تعریفی نظروں سے دیکھا جاتا ہے جیسا کہ لِچفیلڈ خود ایک قومی لیول کا باکسر تھا ۔سیدھا مُکا،ہتھیلی کا وار،نچلا مُکا،ہتھوڑا مُکا، ہُک،اپر کٹ، چاپ، اور ہینڈ اور اسکی قسم کے دیگر مُکوں میں سے یہ چند ایک ہیں جو کراو مگا کی  ہاتھ اور بازوں کی تکنیک میں شامل ہوتے ہیں ۔
کِکِس (ٹانگوں) کی تکنیک
کراو مگا ککس کو استعمال کرتا ہے لیکن اصل اہمیت کم خطرے کی حامل ککس کو دی جاتی ہے ، مزید اعلیٰ درجہ اور خطرے کی حامل ککس کو اعلیٰ درجوں میں پڑھایا جاتا ہے لیکن انکے استعمال  کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے ۔انکو بنیادی طور پر اس لیے سکھایا جاتاہ ے کہ تربیت حاصل کرنے والے طلباءایسے شخص سے مقابلے میں استعمال کر سکیں جسکی تای کوانڈو جیسے مارشل آرٹس میں تربیت رہی ہو۔ٹانگوں کی کچھ  تکنیک میں فرنٹ(سامنے سے) کک،سائیڈ کک، بیک کک، ہیل کک، سلیپ کک،ایکسس کک اور اسکی قسم کی گھٹنے کےحملے اور سویپنگ شامل ہے۔

دفاعی تراکیب
سب سے بہترین دفاع سب سے بہترین حملہ ہے کے اصول کے تحت کراو مگا کے طلباء کو دفاع سے حملہ کی طرف جتنی جلدی ہو سکے جانا سکھایا جاتا ہے ۔حملے کر مسدود کرنے والی زیادہ تر تکنیک جلد سے جلد دفاع سے حملہ کی طرف جانے کی سہولت کے ساتھ بنائی گئی ہیں۔طلباء کو کک اور مکوں کا دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ ایک زاویے سے کیے گئے حملے کا دفاع بھی سکھایا جاتا ہے ۔
زمینی لڑائی
کراو مگا میں اس پر شدید زور دیا جاتا ہے کہ ہر صورت میں زمین سے بچا جائے لیکن اگر کوی اور صورت نہ ہو تو زمین پر لڑنے کو بھی قبول کیا گیا ہے۔طلباء کو زمین پر لڑنے کے لیے بہترین طریقہ اور زاویہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ، کس طرح کچھ ککس کو زمین پر ہوتے ہوے مارنا ، ہاتھوں اور بازوں سے جکڑنا ، تثلیثی  طریقے سے گلا گھونٹنا اور گردن توڑنا سکھایا جاتا ہے۔جکڑے ہوے کس طرح مکوں کا دفاع کرنا ہے، گلا گھونٹنے  اور  گردن کے جکڑے جانے کے ساتھ ساتھ اگر کلائیاں جکڑی جائیں تو ایسے موقع پر کیا کرنا ہے بھی سکھایا جاتا ہے ۔
گرانا اور پھینکنا
کراو مگا میں بہت زیادہ گرانا اور پھینکنے پر زیادہ زور نہیں دیا جاتا کیونکہ یہ طریقہ کار زمین سے دور رہنے پر زیادہ زور دیتا ہے۔کچھ تراکیب  جو اس حوالے سے سکھائی جاتی ہیں ، جیسا کہ رَسٹ لاک (کلای کو جکٹر کر انسان  کو ناقابل عمل بنانا)،ایک ٹانگ یا دونوں کو جکڑ کر نیچے گرانا،ہپِ تھرو اور ایک ہاتھ اور کندھے کو استعمال کرتے ہو ے گرانا۔
بندوق، چاقو  اور چھڑی کا دفاع
کراو مگا تفصیلی طور پر مختلف طریقہ کار کے زریعے خود کو بہت سے عام ہتھیاروں  کے خطرے سے بچانے کے طریقہ کار بتاتا ہے ، جیسا کہ یہ آرمڈ سروسز کے لیے بنایا گیا تھا۔کراو مگا کی ان تراکیب میں شامل ہیں: بندوق کے دفاع کی تراکیب، چاقو کے دفاع کی تراکیب،  اور زیادہ تکلیف پہنچانے والے ہتھیار جیسا کے چھڑی وغیرہ۔



بندوق کے مقابلے میں دفاع کرنے کی تعلیمات پر مبنی
 کروا مگا کی ایک تکنیک کی ویڈیو
یہ مضمون اس مضمون کا ردو ترجمہ ہے ۔



کراو مگا کے بارے میں مزید جاننے کے لیے میں آپکو اس ڈاکیومینٹری کو دیکھنے کا مشورہ دوں گا ۔

8 comments:

  1. کچھ عرصہ آئی کیڈو کے اکھاڑے میں گیا تھا۔وہاں پر کافی اسرائیلی آتے تھے۔ میں نے بھی ہر جگہ چوولیں مارنے کے بعد یہی محسوس کیا کہ بہترین دفاع تابڑ توڑ حملہ ہی ہے۔لیکن کسی ایک اپنے جسمانی ہتھیار کو اتنا موثر بنا لیا جائے کہ کسی بھی صورتحال میں اسے موثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔جیسے مکّہ یا لو کک جو پنڈلی کی ہڈی پر پنڈلی کی ہڈی سے ہی ماری جا سکے لیکن اپنے پنڈلی کی ہڈی کو مسلسل مشق کرکے مضبوط کر لیا جائے اور اسی طرح مکّوں کو اور کلائی کو مضبوط کیا جائے۔اس کے لئے آسان طریقہ جو مجھے آسان لگا پرانے ٹائیروں کو مسلسل ضرب لگائی جائے۔اپنے حفاظت کیلئے اتنا کافی ہوتا ہے۔
    آپ کی تحریر نہایت دلچسپ اور معلوماتی ہے۔ شکریہ

    ReplyDelete
  2. یاسر بھای یہ ہی میں نے موے تھائی جِم میں سیکھا ہے اور روز حملہ کرتا ہوں۔ میں کچھ دن اس بات پر زور دیتا رہا کہ سب سے پہلے اپنے دفاع کو مضبوط بناوں اور پھر حملہ کرنے پر دھیان دوں ، لیکن سپارنگ کے دوران جس سے بھی میل جول کا اتفاق ہوا ان سب کی اپنے اوپر برتری کی ایک ہی وجہ سمجھ آی کہ وہ دفاع کم اور حملہ زیادہ کرتے ہیں اور جب ان پر حملہ کیا جاے تو وہ اس مُکے یا کِک کا جواب دینے کے فوری بعد حملہ کر دیتے ہیں ایسے کہ آپ ابھی مُکہ مار کر ہاتھ بھی واپس نہیں لا پاتے کے انکا مُکہ آپکا انتظار کر رہا ہوتا ہے اسی طرح کِک ۔

    آپ نے اکیڈو کا بتایا ، میری درخواست ہو گی کہ اگر آپ کچھ اکیڈو کے بارے میں بھی لکھ دیں تو مجھ جیسوں کو فائدہ ہو جاے گا ، میں نے اسکی ایک دو ویڈیوز دیکھی ہیں جنکو دیکھنے سے پتا چلتا ہے کہ یہ کتنی فائدہ مند چیز ہے ۔ جہاں میں موے تھائی کے لیے جاتا ہوں اسکے ساتھ میں پہلے کبھی آی کیڈو کی بھی جم ہوتی ہو گی جسکا بورڈ ابھی تک لگا ہوا ہے ۔

    بہرحال ، یہ تحریر میری نہیں ہے بلکہ میں نے ایک انگریزی مضمون کا ترجمہ کیا ہے ۔ میں انشااللہ کوشش میں ہوں کہ اسی طرح سے کچھ مضامین موئے تھائی پر بھی شامل کیے جائیں ۔

    ReplyDelete
  3. بھائی ڈیفینس اینڈ اٹیک کو مت بھولنا شروع سے ہی اٹیک کا مت سوچیں۔
    مار کھانے کے عادی ہو جائیں۔ نہ چاھتے ہوئے بھی بعد میں مار کھانی پڑے گی۔
    ایک دو تین کا تو آپ کو سمجھ آگیا ہو گا۔اور مقابل کی آنکھیں دیکھنے کے بجائے پورے جسم کو دیکھیں۔ڈیفینس کریں اور اٹیک۔
    کبھی موڈ ہوا تو لکھوں گا۔میں کوئی خاص تیس مار خان نہیں ہوں۔عموماً مار ہی کھاتا ہوں۔۔ہاہاہا

    ReplyDelete
  4. ہر وہ داؤ مناسب ہے جو صورتحال کی مناسبت سے
    استعمال کیا جاسکے۔

    بچپن میں کبڈی کھیلی ۔ کشتی کی اور اگر کبھی بڑوں کا کھلاڑی کم ہوتا تو والی بال میں کھڑا کرنے کا اعزاز بخشتے۔

    میں نے کنگ فُو کی بلیک گیلون تک تربیت لے رکھی ہے۔
    اسکے علاوہ کک باکسنگ سے بھی کچھ وقت شغل رکھا ہے۔

    عام زندگی میں یہ تکینک استعمال کرنے کاموقع کبھی نہیں ملا۔

    طالبعلمی کے دوران پھڈے وغیرہ ہوتے رہے ہیں۔ ایک آدھ دفعہ گلی محلے کے شُہدوں کے سرغنہ نے اپنے روائتی رسوخ کا زیر بار کرنے کے لئیے بار وغیرہ میں کافی پیئے جانے کے دوران یا بعد میں اپنی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا۔ مگر اللہ نے بازو اور ہاتھ میں اسقدر طاقت دے رکھی ہے۔ کہ عام فہم مکے اور جھانپڑ سے پہلے ہی حملے میں اسے زمین بوس کر دیا۔

    کم عمری کے دور میں ایک پاکستانی صاحب ہوا کرتے تھے بہت سمجھایا باز نہیں آئے۔ ایک دن وہ اپنی گوری دوست ساتھ تھے۔ اور حسب عادت شرارت پہ آمادہ۔ گزارش کی۔ مگر وہ نہیں باز ائے۔ اپنا بھی صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا تھا۔ وہ پہلے ہی مکے میں زمین بوس ہوگیا۔ مگر میں نے اسے اٹھایا اور اسکا حشر خراب کر دیا۔ اور یہ ساری کاروائی میں شاید ایک منٹ سے بھی کم لگا ہوگا۔ ایک دو روز بعد لاہور کے رہنے والے چند ایک دوستوں کی وساطت سے انھوں نے مجھ سے معافی مانگ لی۔ اور انکی شیخی خوریوں سے نجات ملی۔ وہ صاحب ایک ماہ تک باقیوں سے منہ چھپاتے رہے۔اگلے روز منہ سوج کر کُپا ہوگیا۔ آنکھیں اگلے دن سوجھنے کی وجہ سے تقریبا بند ۔ جیسے ناخن پہ سخت قسم کی چوٹ پڑنے سے اور خون کے جلنے سے ناخن نیلا یا کالا ہوجاتا ہے۔ اسی طرح انکا چہرہ نیل و نیل ہورہا تھا۔ بلا مبالغہ اگر وہ یہ کہہ دیتے کہ کسی نے ہتوڑے ٹائپ کسی شئے سے مارا تھا تو یقین کیا جاسکتا تھا۔ اگر وہ پولیس میں جاتے تو مجھے شدید مشکل ہوجاتی۔ انکا چہرہ دیکھ کر مجھے افسوس ہوا ۔ میں نے فورا معاف کردیا۔ وہ شاید واحد آدمی تھا جو اس بری طرح مجھ سے پٹا ورنہ میری عادت رہی ہے کہ جو گر جاتا تھا اس دوبارا اوپر کینھچ کبھی نہیں پیٹا۔ اور سوائے ایک آدھ بار چھوڑ کر کہ جس میں موصوف دیڑھ مکے یعنی ایک جھانپڑ اور ایک مکے میں زمین بوس ہوئے ہوں ورنہ ایک ہی مکے میں بندہ فرش پہ۔

    یوں بھی ہوا ایک سانڈ نما مراکشی نے ایک دن رستہ روک لیا۔ سوچا یہ ٹکر سے ہی قابو آئے گا۔ وہ ظالم پھرتی سے ہٹ گیا۔ اور یار دیوار سے جا ٹکرائے اور تارے کیا ساری کائینات نظر اگئی۔ بچت ہوگئی کہ دوست میدان میں کود پڑے۔

    جن لوگوں کے تعلیم یا ملازمت وغیرہ کے دوران بڑے شہروں میں رہنے کا اتفاق ہوا ہے۔ اور اکیلے رہے ہوں ۔ اور ڈاؤن ٹاؤن میں جہاں آپ کے جاننے والی پاکستانی چھوٹا موٹا بزنس وغیرہ کرتے ہوں اور وہاں آنا جانا ہو۔ وہ اس بات سے اتفاق کریں گے۔ کہ ایسی جہگوں میں یا دوران تعلیم، مفت کے تنازعے اور جھگڑے آپکے گلے پڑ جاتے ہیں۔

    کنگ فو کو سالوں سیکھنے کے دوران اور بعد میں من شانت ہوگیا۔

    مارشل آرت کوئی بھی ہو ۔ اس سے انسان کو اپنے آپ پہ قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔

    ReplyDelete
  5. لڑائی میں اپنا تو ایک ہی دائو ہے جو ہر بار لگاتا ہوں بہت کامیابی سے وہ ہے پچھلی طرف دوڑ لگا دینا۔۔
    :(
    او بھائی پیٹ کم کرنے کے طریقے لکھو
    کم بخت ساڑھے چونتیس پر جا لگا ہے

    ReplyDelete
  6. بہت دلچسپ۔
    ویسے یہ آپ پوسٹ کا ٹائٹل دو بار کیوں لکھتے ہیں؟

    ReplyDelete
  7. یاسر نی چاں :۔ میں انشااللہ ان چیزوں کو ذہن میں رکھوں گا

    جاوید گوندل بھای:۔ آپ نے بلکل ٹھیک لکھا ہے کہ بلا وجہ مفت کے پھڈے گلے پڑتے ہیں ، مجھے بھی ایسے اتفاق ہو چکے ہیں ، ایک دفعہ تو ہم چار لڑکوں کا پچیس چھبیس لوگوں سے پھڈا ہو گیا تھا اور مجھے پولیس بُلانی پڑی تھی یہ کہانی میں نے اپنے پرانے بلاگ پر بھی لکھی تھی ۔

    آپ نے اس پاکستانی کو مارنے کا زکر کیا جو شراب پینے پر تھا ، میں بھی ایک دو کو جانتا ہوں جو شوخی مارنے کے واسطے شراب تک چلے جاتے ہیں ۔ اور میرے خیال سے انکا علاج مارنا ہی ہے یا انکو سمجھانا چاہیے باز نہ آئین تو قطع تعلق کیونکہ یہ دوسرے لوگوں کو بھی خراب کرتے ہیں ۔ اور پیار سے سمجھتے بھی نہیں ۔


    بلا امتیاز بھای:۔ اگر آپ کی لڑائی اس قسم کے فن میں ماہر کسی بندے سے ہو گئی تو شاید بھاگنا بھی کام نہ آے وہ آپکو آسانی سے پکڑ لے گا ۔

    میرا تجربہ تو یہ رہا ہے کہ پیٹ کم کرنے کے لیے بھاری قسم کی کارڈیو ایکسر سائز کرنی چاہیے اور کک باکسنگ وغیرہ ، ابھی میں جہاں جم میں جاتا ہوں وہاں ایک موٹا لڑکا آتا ہے وہ چھ مہینے سے آرہا ہے اور ہفتے میں دو تین دن آتا ہے اور اسنے اس دوران پچاس پاونڈ کم کر لیا ہے ۔ میں نے تین دن میں ایک کلو وزن کم کر لیا اب میں کنڑول کرنے کے چکر میں ہوں ۔

    میں آپکو ویٹ لفٹنگ کا مشورہ بلکل بھی نہیں دوں گا ، لیکن اگر آپ جم میں داخلہ لیے بغیر پیٹ کم کرنا چاہتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ جاگنگ کریں اور رسی ٹاپیں اور پیٹ کم کرنے کی مختلف ایکسر سائز آپکو یوٹیوب سے بھی مل جائیں گی ۔


    سعد بھائی:۔ بہت شکریہ ، اصل میں ، میں پوسٹ پہلے مائیکرو سافٹ ورڈ میں تیار کرتا ہوں وہاں ٹائٹل لگاتا ہوں اور جب مکمل ہو جاتی ہے تو یہاں پیسٹ دیتا ہوں۔ اس مضمون میں میں نے انگریزی نام بھی لکھا ہے تا کہ دوستوں کو بولنے میں تلفظ کے لیے آسانی رہے

    ReplyDelete
  8. کراؤ مگا میں جسم کی مضبوطی کے لیے کوئی ورزشیں ہوتی ہیں کیا؟
    خود میں کیوکشن کا بندہ ہوں اور میری نظر میں مارشل کی آرٹ کی تمام تکنیک میں جاپانی کراٹے اول نمبر پر ہیں اور جاپانی کراٹوں میں بھی کیوکشن۔ کیونکہ کیوکشن میں بندہ جسمانی طور پر پھرتیلا تو ہوتا ہی ہے ساتھ ساتھ مضبوط بھی ہوجاتا ہے۔
    جبکہ تائیکانڈو وغیرہ میں ایسا نہیں۔

    اور مارنا تو خیر ہر کسی کو ہی آتا ہے۔ البتہ مار کھانا کسی کسی کو آتا ہے۔ لہذا ایسے میں کیوکشن بیسٹ ہے جو آپ کو مار کھانا سکھاتا ہے۔

    ReplyDelete

Note: Only a member of this blog may post a comment.