Saturday, December 3, 2011

یہ پاگل پن یہ بیزاری

کسی نے میرے مخولی (مزاحیہ) روپ کو دیکھ کر پوچھا کہ تم ہر وقت مخولی کیوں رہتے ہو ، میں نے کہا کہ اگر میں سیریس ہوا تو یا میں سر کے بال نوچتا ہوا بھاگ جاوں گا ، یا میرے ارد گرد کے لوگ ۔
یہ نظم بھی انہی لوگوں کے نام ہے جو مجھ میں سنجیدگی تلاشتے ہیں ۔


یہ پاگل پن یہ بیزاری
اس پاگل پن کی بستی میں
راتیں اپنی برباد کرو
ان یادوں کو تم یاد کرو
خاموشی کا شور کہیں
وہ تنہائی کی آوازیں

مزید پڑھنے کے لیے ، میرے نئے بلاگ پر تشریف لائیں 

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.