Sunday, July 3, 2011

خیالِ یار کی بات نہ کر

پچھلے دن عمران بھای کی وال پر کمنٹو کمنٹی میں یار دوست مل کر بار بار خیالِ یار کا لفظ استمال رہے تھے ، یہ الفاظ میرے دماغ میں ایسے اٹکے کہ میں نے ان پر بونگی مار دی ۔ مُلاحظہ فرمائیں۔
خیالِ یار کی بات نہ کر،خیالِ یار نے تنگ کیا
اُسکے اقرار کی بات نہ کر ، جسکے پیار نے تنگ کیا
میں تو انتظار ہی کرتا رہا خیالِ یار میں بیٹھ کر
اُس یار کی بات نہ کر جسکے انتظار نے تنگ کیا
عظیم شاعر و ادیب انکل ٹام

9 comments:

  1. خیالِ یار کی بات نہ کر،
    خیالِ یار نے تنگ کیا...
    اُسکے اقرار کی بات نہ کر،
    جسکے پیار نے تنگ کیا...
    میں تو انتظار ہی کرتا رہا,
    خیالِ یار میں بیٹھ کر
    اُس یار کی بات نہ کر,
    جسکے انتظار نے تنگ کیا...


    یہ سٹائل کیسا ہے؟؟؟

    ReplyDelete
  2. صاحب آپ کی عمر کا بخوبی انداجہ ہو گیا ہے
    :(

    ReplyDelete
  3. بہت خوب ماشااللہ ویسے عمران بھائی والا انداز زیادہ بہتر نہیں لگتا کیا

    ReplyDelete
  4. دونوں اچھے ہیں مگر عمران بھائی کا انداز بہتر ہے

    ReplyDelete
  5. bohat khob tom or Imran sahb ne to char chand laga diyea

    ReplyDelete
  6. جناب۔۔۔ میرے پیارے بھائی سے کریڈٹ مت چھینیں۔۔۔ میں نے تو صرف اشعار کے درمیان اینٹر مارا ہے۔۔۔
    انکل ٹام کے خوبصورت الفاظ ہی اس نظم کی شان ہیں۔۔۔

    ReplyDelete
  7. بھئی عمران اقبال بھائی نے جو اینٹر مارا ہے اس سے کافی اچھی لگتی ہے بلکہ میں شروع میں ویسے ہی لکھ رہا تھا لیکن پڑھتے وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بات کٹ رہی ہے اسی لیے میں نے جملے بڑے رکھے ۔

    باقی آپ تمام ساتھیوں کے کمنٹنے کا شکریہ

    ReplyDelete
  8. بلا امتیاز بھائی ، عمران اقبال بھائی مجھے ساٹھ سال کا بابا جی سمجھتے تھے ، آپ نے کیا اندازا لگایا ہے ؟

    ReplyDelete
  9. میرا بھی وہی اندازہ ساٹھ سال بس بیالیس کم

    ReplyDelete

Note: Only a member of this blog may post a comment.