پچھلے دن عمران بھای کی وال پر کمنٹو کمنٹی میں یار دوست مل کر بار بار خیالِ یار کا لفظ استمال رہے تھے ، یہ الفاظ میرے دماغ میں ایسے اٹکے کہ میں نے ان پر بونگی مار دی ۔ مُلاحظہ فرمائیں۔
خیالِ یار کی بات نہ کر،خیالِ یار نے تنگ کیا
اُسکے اقرار کی بات نہ کر ، جسکے پیار نے تنگ کیا
میں تو انتظار ہی کرتا رہا خیالِ یار میں بیٹھ کر
اُس یار کی بات نہ کر جسکے انتظار نے تنگ کیا
عظیم شاعر و ادیب انکل ٹام
خیالِ یار کی بات نہ کر،
ReplyDeleteخیالِ یار نے تنگ کیا...
اُسکے اقرار کی بات نہ کر،
جسکے پیار نے تنگ کیا...
میں تو انتظار ہی کرتا رہا,
خیالِ یار میں بیٹھ کر
اُس یار کی بات نہ کر,
جسکے انتظار نے تنگ کیا...
یہ سٹائل کیسا ہے؟؟؟
صاحب آپ کی عمر کا بخوبی انداجہ ہو گیا ہے
ReplyDelete:(
بہت خوب ماشااللہ ویسے عمران بھائی والا انداز زیادہ بہتر نہیں لگتا کیا
ReplyDeleteدونوں اچھے ہیں مگر عمران بھائی کا انداز بہتر ہے
ReplyDeletebohat khob tom or Imran sahb ne to char chand laga diyea
ReplyDeleteجناب۔۔۔ میرے پیارے بھائی سے کریڈٹ مت چھینیں۔۔۔ میں نے تو صرف اشعار کے درمیان اینٹر مارا ہے۔۔۔
ReplyDeleteانکل ٹام کے خوبصورت الفاظ ہی اس نظم کی شان ہیں۔۔۔
بھئی عمران اقبال بھائی نے جو اینٹر مارا ہے اس سے کافی اچھی لگتی ہے بلکہ میں شروع میں ویسے ہی لکھ رہا تھا لیکن پڑھتے وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بات کٹ رہی ہے اسی لیے میں نے جملے بڑے رکھے ۔
ReplyDeleteباقی آپ تمام ساتھیوں کے کمنٹنے کا شکریہ
بلا امتیاز بھائی ، عمران اقبال بھائی مجھے ساٹھ سال کا بابا جی سمجھتے تھے ، آپ نے کیا اندازا لگایا ہے ؟
ReplyDeleteمیرا بھی وہی اندازہ ساٹھ سال بس بیالیس کم
ReplyDelete