Tuesday, July 12, 2011

دو ہفتوں بعد جِم جانے کی سرگُزشت قسط نمبر ایک

کینیڈا میں دو نوکریاں ایک ساتھ کرنا آپکو ایک مشین کی طرح مصروف بنا دیتا ہے ، بقول وجیہ الدین صاحب کے زندگی "کھوتے ورگی" ہو جاتی ہے ۔ دو ہفتے مسلسل ایک جاب سے دوسری جاب پر جانے سے میری زندگی بھی جدیدیت کے پیروکاروں کے بقول مشینی اور وجیہ الدین صاحب کے بقول کھوتے ورگی ہو گئی تھی ، ایسی زندگی میں ایک چیز جو مُجھے اور بھی اُداس کرتی تھی وہ جم سے غیر حاضری تھی ۔ میں دو ہفتوں سے مسلسل یہ ہی سوچ رہا تھا کہ اپنا جم کا اکاونٹ فریز کروا دینا چاہیے اور اس انتظار میں تھا کہ موبائل فون خرید کر ہی یہ گناہِ کبیرہ سر انجام دوں گا لیکن موبائل فون ملنے کے بعد بھی میرا دل "گُٹکوں گُٹکوں" کرتا تھا، لہذا اپنی کمزور طبیعت کے باعث میں جم میں فون کرنے کی  ہمت نہ کر سکا۔ پرسوں ایک نوکری سے دو دن کی چھُٹی ملتے ہی میں نے ارادہ کر لیا کہ کل جم جاوں گا لیکن اتوار کی رات میں دو بجے کے بعد ہی سو سکا تھا، مجھے اسکا اندازہ نہ ہوا کہ دن میں سخت نیند آئے گی وہ بھی بھوکے پیٹ ، اسی لیے میں نے اپنی جاب نمبر ایک ختم کرتے ہی عبداللہ کو فون کیا اور پوچھا کہ کھانے میں کیا ہے ؟ عبداللہ نے بریانی کی خوشخبری سنائی اور میں بے فکرا ہو کر صہیب کے گھر چل دیا جہاں سب موجود تھے ۔لیکن یہ دیکھ کر مجھے ہلکا سا غصہ آیا کہ ڈبے میں چار چمچ بریانی کے تھے ۔
میں : یار یہ کیا ہے ؟ اور نہیں ہے کیا ؟
عبداللہ : نہیں اتنی ہی ہے ۔
میں: یار تو مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا میں آتے ہوے لے آتا ، میں نے جم جانا تھا اتنی سی کھا کر جاوں گا ؟؟؟
عبداللہ : آئیں بائیں شائیں
میرا دل اُسی وقت ٹوٹ چُکا تھا اور جب کاشف نے میرے سوالوں کے جواب سے زیادہ ایک بکواس سی گیم کو اہمیت دی تو اُن ٹکڑوں کے بھی ٹوٹے ہو گئے، دِل تو میرا یہ ہی کیا تھا کہ یہ پلے سٹیشن تھری اُٹھا کر اس کے سر میں ماروں ، لیکن بقول فلمی شاعر" دِل تو ہے دِل ، دِل کا اعتبار کیا کیجیے"،  لہذا میں گھر کو چلا گیا ۔ کمپیوٹر پر بیٹھ کر احساس ہوا کہ نیند سخت آرہی ہے ، جبکہ میں کسی بھی صورت سونا نہیں چاہتا تھا، میری یہ عادت ہے کہ اگر دِن میں سو جاوں تو رات میں سونا مشکل ہو جاتا ہے اور ساری ترتیب برباد ہو جاتی ہے ۔ جِم جانے کا ارادہ میں بریانی کا ڈبہ دیکھ کر ہی ختم کر چُکا تھا ، اسکی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ جِم جانے سے کچھ دیر پہلے ہی کھائیں تو آپکا پیٹ بھاری ہوتا ہے اور ورزشیں کرتے وقت پیٹ میں درد ہوتا ہے ۔ دُکھتے ہوے پیٹ کے ساتھ ورزش کرنا کم سے کم میرے دِل گُردے کی بات تو نہیں۔ اسی لیے جِم جانے کی بجائے میں کمپیوٹر پر بور ہو ہو کر نیند مٹانے کے لیے شوارمے کی دُکان کی طرف نکل دیا۔ باہر دھوپ کافی گہری تھی ، شوارمے کی دُکان میں شوارما کھانے کے ساتھ ساتھ میرا دل کرتا تھا کہ ابھی اسکو ٹرے میں رکھ دوں اور ہاتھی اور بندر کی مکس آواز نکالتے ہوے اپنے بال نوچنا شروع کر دوں ، ایسا کرنے کی وجہ میرے پیچھے بیٹھیں ایرانی اور لبنانی آنٹٰیاں تھیں، جو اونچی اونچی آواز میں اپنے اپنے ایکسنٹ اور انگریزی میں باتیں کر رہی تھیں۔ اور اگر میں اپنے بال نوچتے نوچتے مرنے کے قریب ہو جاتا تو ضرور اپنے سر سے نکلنے والے خون سے ایک لائن لکھ کر اس خود کُشی کا قصور وار انہی دونوں کو ٹھہرا دیتا ۔
شوارما ختم کر کے باہر نکلا تو موُسم کافی سُہانا ہو چکا تھاسورج بادلوں کے پیچھے چھُپ چُکا تھا اور ہلکی ہلکی ٹھنڈٰی ہوا چلنے لگی تھی ، ایسے موُسم میں ، میں سائیکل کچھوے کی رفتار چلایا کرتا ہوں اسی لیے سپرائٹ کے کین کے ساتھ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا کا مزا بھی صرف محسوس کیا جا سکتا ہے الفاظوں میں بیان کرنا کم سے کم  میرے لیے تو مُشکل ہے ۔
میری پہلی جاب پر حکومت کی طرف سے آنے والا "نیا بچہ" روز مجھ سے پوچھتا تھا کہ تمہاری گرل فرینڈ ہے ؟ کہاں ہے ؟ وغیرہ وغیرہ تو کل میں نے اُسکو تنگ آکر کہہ دیا کہ یار ہے تو کوی نہیں لیکن تم ایک ڈھونڈ دو ، اسنے پُر تجسس لہجے میں پوچھا
شین: بتاو تمہیں کس قسم کی لڑکیاں پسند ہیں؟
میں: یار یہ تو مجھے بھی پتا نہیں
شین: میرا مطلب ہے کہ گوری ، کالی (وہ خود بھی کالا ہے) ، چائنیز ، انڈین ، پاکستانی وغیرہ وغیرہ
میں: (اُسکو تپانے کی غرض سے) کالی
شین: ارے نہیں یار، واقعی ؟
میں: ہاں یار واقعی

گو کہ میں ایسی حرکتیں پہلے بھی کر چُکا تھا لیکن کسی کالے کے ساتھ یہ میرا پہلا تجربہ تھا ، میرا خیال تھا کہ وہ اس پر خوب تپے گا ، کالے کا تپنا کیسا ہوتا ہے جو لوگ کالوں کو جانتے ہیں وہ اس سے بخوبی واقف ہوں گے ۔ 

آگے کیا ہوا یہ جاننے کے لیے اگلی قسط کا انتظار کریں۔

3 comments:

  1. یار جم تو میں بھی خالی پیٹ ہی کرتا ہوں مگر کھا کر بھی دیکھا ہے۔ کوئی درد نہِں ہوتی۔ یا پھر میں اتنی نہیں کرتا ہونگا۔
    باقی کالا ضرور اپنی باجی اٹھا لائے گا کہ آجکل اس کا بوائے فرینڈ کوئی نہیں۔ تپتے وہ فضول باتوں پر ہیں۔

    ReplyDelete
  2. سر سے نکلنے والے خون کو ضائع نہ کرنے کی تجویز اچھی ہے ۔۔ میرا ہاتھ کٹ جائے تو میں اپنا نام لکھتی ہوں

    ReplyDelete
  3. سپرائیٹ کا کین
    بولے تو تیرہ چمچ شوگر
    پھر یہ پی کر جم جانے کا فائدہ

    ReplyDelete

Note: Only a member of this blog may post a comment.