Wednesday, April 13, 2011

روشن خیال اسلامی مبلغہ

جیسا کہ آپکو پتا ہو گا کہ میرے دوستوں کی فہرست بہت لمبی ہے ، بقول "ن" کے جس شہر کا نام لو وہیں میرا کوی نہ کوی دوست نکل آتا ہے ، مثال کے طور پر پچھلے دن وہ بتا رہا تھا کہ کچھ دوست کیوبا ہو کر آے ہیں بڑا مزے کا موسم تھا میں بھی جانا چاہتا ہوں ، میں نے چھوٹتے ہی کہا کہ میرے کچھ دوست ہیں وہاں میڈیکل پڑھ رہے ہیں، اس سے کچھ دن پہلے اس نے بتایا کہ اگر اچھی سفاری پر جانا ہے تو انسان کو کینیا جانا چاہیے تو میں نے اسکو بتایا تھا کہ میرا ایک دوست کینیا رہتا ہے اور وہاں شکار پر بھی جاتا ہے ۔ میرے دوست نہ صرف ہر جگہ پاے جاتے ہیں بلکہ  مختلف قسموں میں  بھی پاے جاتے ہیں۔

انہی قسموں میں سے ایک قسم روشن خیالی ہے ، جی ہاں کچھ فاشسٹوں کو شاید یہ جان کر حیرت ہو کہ میرے کچھ دوست روشن خیال بھی ہیں اور شدید قسم کے روشن خیال، تو بہت سی روشن خیالی کہانیاں سننے کو ملتی ہیں ، جن میں سے کچھ پاکستانی بیورو کریٹس ، فوجی افسران ، اور کسٹم کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے عظیم کارناموں کا وسیع ذخیرہ  لیے ہوے ہیں جن میں سے کچھ تو میں نام اور جگہیں بدل کر بھی نہیں لکھ سکتا ۔

انہی میں سے ایک کہانی جو مجھے میرے روشن خیال دوست نے سنای

یار رمضان تھے تو ہمارے ساتھ کچھ "۔۔۔۔۔۔۔۔۔" (روشن خیال خواتین غور کریں کہ روشن خیال مرد انکے بارے میں کیا سوچتا ہے ) چِل کرتی تھیں، میں بھی افطاری کے بعد سوٹے مارنے چلا جاتا تھا، ایک "۔۔۔۔۔۔۔۔" مسلمان تھی پاکستانی، اُس دن شراب کا گلاس ہاتھ میں پکڑا ہوا اور گوری کو اسلام سکھا رہی کہ اسلام کیا ہے اور مسلمان کیا کر سکتا ہے اور کیا نہیں، یار یہ مزے کی بات نہیں مزے کی بات تو تب تھی جب وہ بائیں ہاتھ میں گلاس پکڑ کر دائیں کو چاروں طرف گھما کر کہہ رہی تھی کہ ان سب سے زیادہ اسلام کا مجھے پتا ہے ۔

تو لیں جی یہ ہے روشن خیال اسلام کے مبلغ ، فلحال اسی کہانی سے مزے کریں ۔ 

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.