Monday, May 9, 2011

احساسِ محرومی کے انسانی نفسیات پر اثرات

احساسِ محرومی کے انسانی نفسیات پر اثرات
شدید قسم کا احساسِ محرومی انسان میں شدید قسم کے احساس کمتری کو جنم دیتا ہے، شدید قسم کا یہ احساس کمتری انسان میں شدید قسم کے احساس برتری کو پیدا کرتا ہے ۔ یہ ہی احساس برتری انسان میں غرور اور تکبر کا ذمہ دار ہے ۔ انسانی نفسیات کے بارے میں یہ چیز ناقابلِ یقین حد تک حیران کن ہے کہ احساسِ کمتری اور احساسِ برتری ایک دوسرے کے مخالف ہونے کے باوجود ایک ہی وقت میں انسان میں مصروفِ عمل ہوتے ہیں۔ احساسِ محرومی انسان میں احساسِ مظلومیت کو بھی پیدا کرتا ہے احساسِ محرومی کا شکار انسان اپنے آپکو مظلوم تر، اپنے سے برتر لوگوں سے جیلس اور بہت سے لوگوں کو اپنے سے کمتر سمجھتا ہے ۔ ایسا انسان نفسیاتی طور پر شدید قسم کی ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہتا ہے ۔ یہ انسان نہ صرف دوسروں سے جلد بدگمان ہو جاتا ہے بلکہ مخصوص لوگوں کے لیے اسکو انگلیوں پر نچانا بھی بہت آسان ہوتا ہے ۔ ان تمام نفسیاتی مسئلوں کی بنیاد پر یہ انسان اچھے برے میں بھی تمیز کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اسی لیے  اس کے نزدیک کسی چیز کے اچھے یا برے ہونے کا انحصار اسکی ظاہری خوبصورتی  پر ہوتا ہے ۔ اپنے احساس برتری کی وجہ سے یہ شخص دوسروں کے مشورے خاص طور پر اپنے نزدیکی احباب کے مشوروں کو کسی قسم کی اہمیت نہیں دیتا اسی لیے زیادہ تر نقصان اٹھایا کرتا ہے۔ ایسا انسان اپنی نفسیاتی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے مضبوط قوتِ فیصلہ نہیں رکھتا اور صبر کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے ، اسی وجہ سے متعدد بار اچھے فیصلے کرنے کے باوجود انپر عمل نہیں کر پاتا۔ یہ میٹھی چھری سے کاٹنے والے دوست نما  دشمنوں کے زیادہ قریب ہوتا ہے ، چونکہ سیدھا راستہ خاصا خشک ہوتا ہے اسی لیے میٹھے انداز سے سیدھے راستے پر لانے والے دوستوں کے ساتھ بھی زیادہ دیر نہیں چل پاتا۔
فلسفی و دانشور (بقلم خود ) انکل ٹام 

4 comments:

  1. بچہ بالغ ہو گیا ۲١ سال پہلے۔۔۔

    ReplyDelete
  2. آپ تینوں میں سے کون ٹھیک ہے لگتا ہے اس پر ووٹنگ کروانی پڑے گی ۔

    ReplyDelete

Note: Only a member of this blog may post a comment.