Thursday, March 10, 2011

کتابوں سے رغبت

مجھے یاد ہے ایک دفعہ میں سکول سے گھر جا رہا تھا ، اس زمانے میں مجھے عمران سیریز پڑھنے کا بہت شوق تھا ۔ تو بس میں بھی میں وہ ہی پڑھ رہا تھا ، ایک انکل نے اچانک مجھ سے پوچھا کیا پڑھ رہے ہو ، میں نے انکو بتایا کہ حضرت والا یہ عمران سیریز ہے ، بس اتنا سننا تھا کہ انکل نے مجھ سے چھین لی ۔ انکل میرے ساتھ میرے گھر جانے پر تل گئے کہ تمہارے گھر جاوں گا اور تمہارے گھر والوں کو بتاوں گا کہ تم عمران سیریز پڑھتے ہو ۔ اتنی سی بات تھی کہ ارد گرد بیٹھے تمام انکل اپنی نصیحتوں کے پٹورے لے کر بیٹھ گئے ، کوی انکل اپنی جیب سے ایک پین نکال کر اسکے خواص و فضائل بیان کرنا شروع ہو گئے کہ اچھے اچھے پین خریدا کرو ، اور کوی انکل مجھے حساب اور بیالوجی کی کتابوں کے فضائل بیان کرنا شروع ہو گئے ۔ آخر میں بڑی مشکل سے مجھے میری عمران سیریز واپس ملی ۔ ویسے وہ میں نے ایک حافظ صاحب سے ادھار لی تھی پڑھنے کے لیے ۔

بات تو اتنی سی ہی ہے ، لیکن میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کتاب پڑھنے سے روکنے کا یہ رویہ کیسا تھا ؟؟؟ چلیں اگر انکو عمران سیریز اچھی نہیں لگتی تھی تو وہ مجھے اچھی کتابوں کے بارے میں بتاتے ۔۔ میرے خیال سے یہ ہی وہ رویہ ہے کہ جسکی وجہ سے آدھا پاکستان جاہل گنوار اور کتابوں سے بھاگنے والا ہے ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ہمارے سکول مین ایک لائیبریری بھی تھی ، اور اسکے شیلف میں کتابیں بھی تھیں اور میرے تین سال کے عرصے میں ، شاید میں نے اسکو ۱ یا ۲ دفعہ کھلا دیکھا ہو گا ۔ اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سکول والے کتنی محنت کرتے ہیں بچوں کو کتابوں کا شوق دلانے کے لیے ۔ اور یہاں پر کتنی ہی دفعہ کلاس سے ٹیچر اٹھا کر لے گیا ہے کہ چلو لائیبریری اور ہر بچے کو ایک کتاب اٹھانی ہے ۔

ہمارے یہاں بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنے کے لیے بہت کچھ کیا جاتا ہے اسی لیے ایک سسٹم یہ بھی ہے کہ "آدھی چھٹی" کے بعد تیسرے پیریڈ میں ایک بیس منٹ کا سیشن ہوتا ہے "ڈراپ ایوری تھنگ اینڈ ریڈ" یعنی ہر چیز چھوڑ کر کچھ بھی پڑھو ، اور بچوں کو کچھ بھی پڑھنا ہوتا ہے ان بیس منٹ میں کوی کتاب اخبار سے مضمون وغیرہ ۔ پاکستانیوں کی تو کیا ہی بات سکول میں ایک مسجد بھی تھی لیکن ایک دفعہ پورے تین سال میں بچوں کو کلاس سے نکال کر ظہر کی نماز کے لیے مسجد لیجایا گیا تھا وہ بھی شاید ہیڈ ماسٹر صاحب کو جوش آگیا ہو گا ۔ اس سے پاکستان کے تعلیمی نظام کی گراوٹ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.