Wednesday, August 31, 2011

ستمبر جب بھی آتا ہے


ستمبر جب بھی آتا ہے ستمگر یاد آتے ہیں
بجائے رہزنوں کے اپنے رہبر یاد آتے ہیں
زمینیں تنگ کر دیں اِک اشارے میں مکینوں پر
شریفوں کے شجر مرجھا گئے اپنی زمینوں پر
مسلسل جی حضوری کے وہ پیکر یاد آتے ہیں
وہ اِک مُلا کے ڈٹ کر رہ گیا اپنے موقف پر
وہ مِسٹر جو سمٹ کر رہ گیا اپنے موقف پر
وہ مُلا یاد آتے ہیں ، وہ مِسٹر یاد آتے ہیں
ستمبر جب بھی آتا ہے ستمگر یاد آتے ہیں
سراسر دین کا سودا کیا دنیا کے بدلے میں
جنہوں نے مانگ لی دنیائے دوں عقبا کے بدلے میں
وہ شاہی بھیس میں راہی گداگر یاد آتے ہیں
ستمبر جب بھی آتا ہے ستمگر یاد آتے ہیں
اُدھر منظر ہی یکسر مختلف تھا ، جان تک دے دی
بس اِک مہمان کے حق میں وطن کی آن تک دے دی
وہ فاقہ مست ، وہ مردِ قلندر یاد آتے ہیں
میری پلکوں پے جگنو اور ستارے جگمگاتے ہیں
میری غیرت جگاتے ہیں ، مجھے پہروں رُلاتے ہیں
وہ جب بحرِ عزیمت کے شناور یاد آتے ہیں
ستمبر جب بھی آتا ہے ستمگر یاد آتے ہیں
وہ فاقہ مست وہ مردِ قلندر یاد آتے ہیں

حضرت خالد اقبال تائب صاحب دامت برکاتہم

Monday, August 29, 2011

بدتمیز چوہدری



ایک زمانے میں مجھے اپنے آپ کو بدتمیز کے لقب سے نوازنے کا شوق ہوا تھا ، ہر سائیٹ فورم وغیرہ پر بدتمیز کے نام سے آی ڈی بنانے کا شوق بھی چڑھا ۔ کچھ  دن تو بدتمیز کا لقب چلتا رہا لیکن کچھ ساتھیوں اور بزرگوں نے مجھے سختی سے ایسے نک بنانے سے منع کیا اور میں نے انکی عزت اور خواہش کو مدِنظر رکھتے ہوے میں نے ایسے نک استعمال کرنا بند کر دیے ۔ بلاگی دنیا پر آنکے بعد ایک اور "بدتمیز" کو دیکھ کر اپنا نک ہمیشہ یاد آتا ۔
آج مجھے ابو نے ایک جگہ بلایا ، وہاں پہنچا ، ابو نے مجھے دیکھتے ہی مجھے کچھ خریداری کرنے کے لیے اشیاء کی لسٹ بتانا شروع کر دی ، اس سے پہلے کہ میں کچھ ارد گرد نظر کر کے لوگوں پر دھیان کرتا میرا سارا دھیان ابو کی بات پر مرکوز ہو کر رہ گیا ۔ اچانک بائیں جانب کھڑے چھوٹے قد  کے شریف النفس چوہدری صاحب نہایت مکروہ شکل بنا کر جاہلانہ لہجے میں بولنے لگے " اوئے تہانوں تمیز کِساں نے نی سکھائی؟ تہانو پتا کوی نی کہ جدوں کدھرے جائیدا پہلاں ساریاں نوں سلام کری دا" (اوے تمہیں تمیز کسی نے نہیں سکھائی ؟ تمہیں پتا نہیں جب کہیں جاتے ہیں تو سب سے پہلے سلام کرتے ہیں) چونکہ چوہدری صاحب میرے ابو کے جانن والوں مین سے تھے لہذا میں نے صرف اتنا ہی کہا کہ میرے داخل ہوتے ہی مجھ سے بات کرنی شروع کر دی ۔
ابھی میری بات مکمل نہیں ہوئی تھی چوہدری صاحب نےا پنے تمیز دار ہونے کا عملی ثبوت دیتے ہوے میری بات کاٹ کر گویا ہوئے "جدوں کدھرے وڑی دا اے ، پہلاں سلام کری دا اے ، اونج توں مولوی بنیا پھردا تینوں ایس گل دا نی پتا " ( جہاں کہیں جاتے ہیں سب سے پہلے سلام کرتے ہیں ، ویسے تو مولوی بنا پھرتا ہے تجھے اتنی بات کا نہیں پتا) میں نے ایک دفعہ ابو کی طرف دیکھا پھر چوہدری صاحب کی طرف دیکھا اور خاموش رہا اور جو سامان ابو نے بتایا تھا خریدنے چلا گیا ۔ واپس آیا تو ایک دوسرے صاحب ابو کے پاس کھڑے تھے ، وہ اچانک ابو سے گویا ہوے کہ " سر جی یہ چوہدری صاحب کے ساتھ کیا مسئلہ ہے ؟ سلام دعا ہی نہیں کرتے ۔ میں نے سلام بھی کیا تو انہوں نے جواب دیے بغیر منہ پھیر لیا "  میں نے دل ہی دل میں ہنستے ہوئے سوچا کہ "لو جی ابھی مجھے اخلاقیات کا درس یہ ہی چوہدری صاحب دے رہے تھے " ۔ اب اگر میں کہوں کہ پاکستانی بحثیت قوم دوغلے ہیں تو سارے پاکستانی مجھے لتاڑنا شروع ہو جائیں گے ۔
لتاڑو جی لتاڑو میں تو ہوں ہی بدتمیز اور بدتمیز ہونے کی وجہ سے مجھے بھی چوہدری کا خطاب دو ۔ 

Friday, August 19, 2011

منافق اعظم جس نے غالب فلم دیکھی ہے



رمضان کے شروع ہونے سے پہلے میرے دماغ میں جو بلاگی مواد آرہا تھا رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اڑ گیا ، رمضان کی آمد میں میرے دماغ میں کھلبلی ہونے لگی کہ رمضان کیسے گزرتا ہے ، مساجد کی رونقیں اور کچھ رمضان میں اپنے شب و روز کے بارے میں لکھنا چاہیے ۔ لیکن رمضان  جہاں برکتیں لاتا ہے وہیں مصروفیات میں اضافہ بھی ہو جاتا ہے لہذا باوجود خواہش کے میں کچھ لکھ نہ سکا ۔ کچھ دن سے عامر لیاقت منافقِ اعظم کی ویڈیو پر شور مچ رہا ہے ، گو کہ اس پر لکھنا نہیں چاہتا تھا کہ سب واضح ہے میرا موقف عامر لیاقت کے جاہلانہ قسم کے رسپانس جس میں "کٹ ٹو لٹ" جیسی کمالیاتی قسم کی اصطلاحات استعمال ہوئی تھی کے باوجود بھی کچھ لکھنے کو دل نہ چاہا ، لیکن ایک دو دوستوں کی وال پر ایکسپریس میں کسی عامر لیاقت کے "پنکھے" کے مضمون کا ٹکڑا پھیلتا ہوا دیکھا ، جس میں یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عامر لیاقت کے ساتھ یہ سب اس وجہ سے ہوا کہ اس نے "موٹے بھائی کالے بھائی" کی شان میں گساخی کر دی تھی ۔
میں جیسا کہ پہلے لکھ چکا ہوں کہ کافی مصروف رہتا ہوں اسی لیے زیادہ کچھ لکھنا نہیں چاہتا صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہماری عوام میڈیا کی ترقی کے باوجود بھی نہ صرف معلومات کے ملنے میں کافی پیچھے ہے بلکہ ملنے والی معلومات پر کسی شخص کے بارے میں حقیقت پر مبنی موقف اپنانے میں بھی کافی پیچھے ہے ۔   عامر لیاقت کی جعلی ڈگریوں کی کہانی چلی ہے ، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اس پر عرصہ پہلے امت اپنی رپورٹ لکھ چکا تھا ۔  خیر جو دوسری نئی ویڈیو ہے اس کے آخر میں اسکی صحابہ کی گستاخی والی ویڈیو کا کلپ ہے وہ ویڈیو بھی دو ہزار آٹھ میں آچکی تھی ، لیکن ایک تو جیو ٹی بی نے اسکی "ڈرٹی ایس" کاپی رائٹ کلیم کر کے بچائی اور دوسرا ہماری عوام نے فرقہ واریت کی وجہ سے اسکو رونق نہیں بخشی ۔ اب یہ ویڈیو گو کہ پہلی والی سے کم درجہ کی فحش ہے لیکن چونکہ اس میں بقول ان کے فرقہ واریت کم پائی جاتی ہے لہذا اس پر خوب شور مچا۔
لیکن ہمیشہ کی طرف منافق نے عوام کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کولا پلانا شروع کر دی ہے ۔ اور معافی کے ڈرامے کرنے شروع کر دیے ہیں ، میں اسکی معافیوں کا پردہ چاک کرنے کے لیے اسکا ایک یوٹیوبی پیغام جو دو ہزار آٹھ میں ایک شخص کو بھیجا گیا تھا جس نے وہ ویڈیو جس میں اسنے صحابہ کی گستاخی کی ہے یوٹیوب پر لگائی تھی ۔ اس پیغام میں عامر لیاقت اسکو بتا رہا ہے کہ اس ویڈیو کی وجہ سے لوگ پاکستان میں اسکے مخالف ہو گئے ہیں اور چونکہ پاکستان میں "شدت پسند لوگ" بھی بہت ہیں لہذا وہ ڈر کی وجہ سے اس ویڈیو کو ہٹوانا چاہتا ہے ، اسکے ساتھ ہی منافقِ اعظم نے یہ بھی لکھا ہے کہ اگر وہ شخص یہ چاہتا ہے کہ عامر لیاقت اسی طرح اہل بیت کی عظمت کا گن گاتا رہے تو اس ویڈیو کو ہٹا دے یعنی منافقِ اعظم کے خیال میں صحابہ اور شیخینؓ پر بکواس کرنا اہلبیت کے گُن گانا ہے ۔
اس سے زیادہ میں کچھ کہنا نہیں چاہتا کیونکہ کچھ جہالت کے ماروں کو اسکے ماتھے پر ابھی بھی ولایت کی مُہر نظر آتی ہے ۔ اگر کسی کو شوق ہوا تو اس موضوع پر میں اسکا اور بھی شوق پورا کروں گا ۔ بلکہ میری طرف سے اسکو دعوتِ مبارزت سمجھا جائے ۔ 


اب سب بتاو کیسا دیا میں نے ؟؟؟؟ 

Friday, August 12, 2011

آدم بیزار بنتا جا رہا ہوں

میں نے دنیا کو ہے کچھ دور چھوڑا
مگر خوش حال بنتا جا رہا ہوں


مجھے کیوں ڈھونڈتی ہے زندگا
نی
بہت گمنام
 بنتا جا رہا ہوں

میری آوارگی بھی گشتِ تنہا
بہت
انجان بنتا جا رہا ہوں

شبِ صحرا میں ہوں تنہا اکیلا
آدم بیزار بنتا جا رہا ہوں 

عظیم شاعر و ادیب انکل ٹام