دنیا بڑی کتی چیز ہے
دنیا بہت کُتی چیز ہے جی ، ہر ایک یہاں کسی نہ کسی ایسے انسان، ایسی چیز یا ایسے واقعہ کی تلاش میں رہتا ہے جسکو وہ اپنی شہرت، اپنی بڑای وغیرہ کے لیے استعمال کر سکے ۔
اب کیا ہی کہوں لوگ انسانوں کے بیہیمانہ قتل کو بھی اپنے بلاگ کی شہرت بڑھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، حالانکہ یہ واضح بات ہے کہ کوی بھی انسان کتنا ہی سنگ دل کیوں نہ ہو جائے ایسے بیہیمانہ قتل کو اپنے لیے استعمال نہیں کر سکتا ۔ لیکن کچھ بلاگر ایسے ہیں کہ چونکہ قتل کراچی میں ہوا ہے انہوں نے فوراً لسانیات اور نسلیات کو بنیاد بنا کر پوسٹ مار دی ۔ سارے پنچابیوں بلچیوں اور غیرانِ کراچیوں کو لتاڑ دیا ۔
بس اور کیا چاہیے تھا سارے مولوی نما مخالف انکے بلاگ پر ٹریف بڑھ گئ اور ایک الگ سے سارجنٹ کھڑا کرنا پڑا ۔ اب کچھ دن تک انکا بلاگ پھر سنسان گھاٹ کا منظر پیش کرے گا اور پھر ایک قتل ہو گا اور پھر پنجابیوں ، بلوچیوں ، کشمیریوں اور پٹھانوں کو لتاڑا جاے گا ۔
میں کچھ دن پہلے اس بلاگ کے پوسٹنگ پیٹرن پر غور کر رہا تھا تو ایک عجیب چیز پتا چلی کی ہر دو پوسٹ کے بعد تیسری پوسٹ میں کسی نہ کسی گروہ کو بحث کی دعوت دی گئی ہوتی ہے ۔ میرے خیال سے دیگر بلاگرانِ اردو کے لیے یہ ایک اچھا سبق ہے بلکہ میں اس بلاگ کو چلانے والے انسان سے درخواست کروں گا کہ ایک پوسٹ بنام بلاگ پر ٹریفک بڑھانے کے ایک سو ایک طریقے چھاپ دیں تو دیگر کا بھی فائدہ ہو جاے گا ۔ لیکن شاید ایسی پوسٹ نہ آے کیونکہ پھر اپنے بلاگ پر ٹریفک کے کم ہونے کا خطرہ ہو گا ۔
بہرحال جی ہر روز کوی نہ کوی ایسی کہانی ہوتی ہے کہ دل گنجان ہو جاتا ہے ، مَنا کہتا ہے کہ ان چیزوں سے بچنے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو مصروف کر لے اور اپنے لیے ڈِسٹریکشن پیدا کر لے اور پھر اسی کے مشورے پر میں ایک سفرنامہ سپین مسصتنصر حسین صاحب کا اور ایک کتاب سعادت حسن منٹو کی بھی اٹھا لایا ، کتاب تو جی وہاں ایک اے حمید کی بھی تھی لیکن وہ کچھ زیادہ ہی آہو آہو جی میں تو بڑا ہی حیران ہوا کہ ان رائٹرز کو بھی بڑا اردو دان جانا جاتا ہے تو پھر لوگ امام دین
گجراتی سے کیوں اتنا ڈرتے ہیں ۔
چلیں جی اب کیا بات کروں کہ موضوع ادھر سے ادھر ہونے لگا لیکن میں لعنت بھیجتا ہوں ایسے لوگوں پر جو اس قسم کی واردات کو لسانیات کا موضوع بنا کر اپنی جماعت کی بڑائی کریں اور دوسروں کو لتاڑیں۔
"میں تو بڑا ہی حیران ہوا کہ ان رائٹرز کو بھی بڑا اردو دان جانا جاتا ہے تو پھر لوگ امام دین گجراتی سے کیوں اتنا ڈرتے ہیں" زبردست.
ReplyDeleteایک مرتبہ سکول میں غالبا کسی سبجیکٹ میں ٹاپ کرنے پر اے حمید کی ایک کتاب گفٹ میں ملی تھی اور وہی آہو آہو :). بندہ گھر والوں کو بتا بھی نہیں سکتا کہ پوزیشن آنے پر یہ تحفہ ملا ہے. بہرحال مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے، مجبوری میں چھپ کر پڑھنی پڑ گئی، اور پڑھنے کے بعد ایک کلاس فیلو کو ھدیہ کر دی گئی.
بعض لوگ ذہنی مریض ہوتے ہیں بھائی جو ہر ایسے موقع کو اپنی تیزابی نظریات کے پرچار کے لیے استعمال کرنے سے نہیں چوکتے۔۔۔۔
ReplyDeleteلوگ کہتے ہیں کہ کہتے ہیں کہ ہم بھائی لوگوں کے حوالے سے کسی خبر پر جب موقع ملے پوسٹ مارتے ہیں تو یار موقع تو اچھا ہے۔ ابھی تک ان میں سے کسی کنجر نے اس واقعے کی کھلے الفاظ میں مذمت نہیں کی۔
:D
بابا جی سے لےکر جتنے یہاں تعصب تعصب کی ڈگڈگی پیٹ رہے ہیں،
ReplyDeleteدراصل اپنا تعصب چھپانے کی کوشش کررہے ہیں،یہ سب اس وقت تک خاموش بیٹھے رہے جب تک یہ مرنے والے کو بلوچی یا اردو اسپیکنگ سمجھ رہے تھے مگر جیسے ہی انہیں پتہ چلا کہ مرنے والے کا تعلق کشمیر سے ہے،
ان کے بین شروع ہوگئے!
رہے افتخار اجمل ، تو یہ بندہ ہر بات میں لاہور پنجاب اٹھا لاتا ہے،
اور جہاں موقع ملے کراچی والوں کو ذلیل کرنے اور نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہے،
پتہ نہیں اس کو کراچی والوں سے کیا بغض ہے،
اپنی پوسٹ وطن معاشرہ اور دہشت گردی میں لکھتا ہے،
کراچی کے پُر رونق علاقہ ميں ايک نوجوان کو عوام کے محافظين نے نہائت سفّاکی کے ساتھ قتل کر ديا ۔ ميں سوچتا ہوں کہ کلفٹن کا علاقہ جہاں آدھی رات تک گہما گہمی رہتی ہے وہاں مقتول ۔ 6 وردی والوں اور دلير کيمرہ والے کے علاوہ کوئی انسان موجود نہ تھا کہ اس بے بس نوجوان کی جان بچانے کی کوشش کرتا ؟ کيا ميرے سب ہموطن اپنے جسم کے علاوہ کچھ اور سوچنے کے اہل نہيں رہے ؟ اس لحاظ سے تو لاہوری قابلِ تحسين ہيں کہ اُنہوں نے ريمنڈ ڈيوس کو گھير کر پوليس کے حوالے کر ديا تھا ورنہ وہ دو جوانوں کو ہلاک کرنے کے بعد بھاگ گيا ہوتا
عام کراچی والے جانتے ہیں کہ اگر وہ مداخلت کرتے تو ڈاکوؤں کی تعداد ایک سے زیادہ ہوجاتی،اور رینجرز کی واہ واہ میں مزید اضافہ،
اور انکو شائد علم نہیں کہ کلفٹن میں پنجابیوں کی اکثریت ہے،ورنہ شائڈ الفاظ کچھ اور ہوتے!
یہ تو کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس واقعے کی وڈیو بن رہی ہے رینجرز بھی نہیں کیونکہ وہاں کچھ فاصلے پرکسی اور پروگرام کی ریکارڈنگ چل رہی تھی اور ٹی ؤی کے کیمرے اتنے پاور فل ہوتے ہیں کہ دور سے بھی کسی چیز کو صاف ریکارڈ کرسکتے ہیں،
رہی لاہوریوں کی حب الوطنی کی بات تو یہ دو ایجینسیوں کی لڑائی تھی ،جس میں ایک نے دوسرے کومات دینے کی کوشش کی!
لاہوری اربوں روپوں کا کاروبار روزانہ کرتے ہیں اور ٹیکس کے نام پر لاکھوں دیتے بھی مصیبت پڑتی ہے،ایسی ہوتی ہے حب الوطنی؟؟؟؟؟
اور ان کی اس قتل پر تکلیف کی شدت کا یہ عالم ہے کہاسی واقعے کے حوالے سے ایک خوامخواہ جاپا نی کے ذہریلے پوسٹ پر ،
خوش دلی سے تبصرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں،
افتخار اجمل بھوپال کا کہنا ہے:
جون ۱۰ ، ۲۰۱۱ at ۱۲:۵۶ شام
بھا جی ۔ اے ظلم نہ کرو ۔ ٹکا ٹک کراچی والياں دا مرغوب کھانا نئيں اے ۔ لاہور لکشمی چوک دا مشہور کھانا اے
جیسے اگر اس اہم بات کی وضاحت نہ ہوتی تو پتہ نہیں کونسا غضب ہوجاتا !
اور اب آپ کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے بھی انہوں نے اپنا اصلی رنگ دکھانا بے حد ضروری سمجھا!
جاوید ہاشمی اور حامد میر تو ان کی ایجینسیوں کے ظلم سہے ہوئے لوگ ہیں ،
انہیں اپنے جیسا گندہ پنجابی،اور جاگیر دار وڈیرے کی گالی دینے کی ضرورت نہیں ،
وہ ہم میں سے ہیں اور ہم اپنوں کو اچھی طرح پہچانتے اور ان کی قدر کرتے ہیں،
رہی خوش بخت کے نہ رونے کی بات تو کون جانے وہ گھر سے کتنے آنسو بہا کر نکلی ہو،
یوں بھی ہم کراچی والوں کے آنسو تو ا ن مظالم پر اتنے بہے ہیں کہ اب خشک ہی ہوگئے ،
اب ہماری آنکھیں نہیں ہمارا پورا وجود روتا ہے ،جو ظالموں کو نظر نہیں آتا!
ساٹھ سال سے ہم سمیت پورا پاکستان ان ایجینسیوں،فوج اور پولس کے ظلم سہتا رہا ہے،اوریہ ان مظالم پر ڈگڈگیاں بجاتے رہے ہیں،
اور مارو اور مارو کی صدائیں لگاتے رہے ہیں،
ہمیں چوستے رہے ہیں ہمارے ٹیکسوں پر عیاشیاں کرتے رہے ہیں
یہ سب جو آج کراچی اور کراچی والوں کے ہمدرد بنے بیٹھے ہیں۔
Abdullah
یہ جتنے زہنی مریض ہیں یہ سب اپنے باپوں کے یا استادوں کے مظالم کا شکار لوگ ہیں،
ReplyDeleteایسے مردوں کی بیویاں بھی ذہنی مریضائیں بن جاتی ہیں ،جو بچوں کے لیئے مرے پر سو درے ثابت ہوتے ہیں!
Abdullah
عبداللہ تم نے صحیح نشاندہی کی ہے ، تم اور تمہارے یار دوست سارے کے سارے اپنے باپوں کے اور استادوں کے اور ہو سکتا ہے کسی دو نمبر مولوی کے بھی ظلم کا زبردست شکار ہیں ، اسی لیے تم لوگوں کی بیویاں بھی ذہنی مریضائیں بن چکی ہیں ۔۔۔ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ تمہارے لیے کسی اچھے سے ماہرِ نفسیات کا بندوبست کریں جو تم لوگوں کا علاج مفت میں کرے ۔
ReplyDeleteاور یہ بات ہم بھی جانتے ہیں کہ کراچی میں پنجابی ، سندھی بلوچی وغیرہ سب بستے ہیں اور اجمل چاچا نے سب کو بیچ میں لتاڑا ہے ، ہمیں تو انکے الفاظوں میں صرف اردو والے نظر نہیں آرہے ۔۔۔ تمہاری باتوں سے پتا چلتا ہے کہ چور کی داڑھی مین تنکا ہے ۔
اسی سے تمہاری سوچ میں گندے نالے کا پتا چلتا ہے ۔
میں آگے ہی تین چار واقعات کیو جہ سے بھرا بیٹھا ہوں اسی لیے میرے بلاگ پر یا کہیں اور بھی آئیندہ پوسٹ کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچنا ورنہ جب تم نے پچھلی دفعہ اجمل چاچا کے بارے میں بکواس کی تھی تو میں نے پوسٹ لکھی تھی کہیں اس دفعہ اس سے بھی برا نہ ہو ۔
فکر نہ کرو تم سب کو تمھارے برے کرتوتوں کی سزائیں مل رہی ہیں اورآگے بھی ملیں گی!
ReplyDeleteتم جیسے غلیظ لوگوں سے برائی کے علاوہ اور کس بات کی توقع کی جاسکتی ہے،اجمل چاچا کے بھتیجے!!!
Abdullah
کاکے شانے اللہ اپنے بندوں پر آزمائیشیں لاتا ہے ، اور مسلمانوں پر آزمائیشوں کی تاریخ میں بہت سی مثالیں موجود ہیں ، حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کا پیٹ پر پتھر باندھنا، طائف میں پتھر سے لہو لہان ہو جانا ۔ لیکن اس سب کے بعد فتح مکہ ۔۔۔
ReplyDeleteاللہ ہم سب پر رحم کرے
ReplyDeleteانکل ٹوم
ReplyDeleteعبد اللہ بیچارے کو ڈانٹنا چھوڑ دیں۔
یہ بیچارہ باپ کا ڈسا ہے۔
بعض لوگ قابل ترس ہوتے ہیں۔
یہ ان میں سے ہے
اوئے۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ کیا؟
ReplyDeleteکیا یہ وہی تو نہیں جسے اسکا مظلوم ابا ڈھونڈتا پھرتا ہے۔ ویسے اس کے ابا نے نے بھہر بھی اسکا لحاظ کیا ہے یہ تو اس بڑھ کر ناخلف اور بے غیرت ہے۔
اور ایک اور بات۔ ۔ ۔ دوسروں کے نام سے گالیاں دینا بھی اسی کا کروبار ہے۔
جہاں تک اسکی باجی کی بات ہے ۔ تو وہ ایک ہی چکاری مارتی ہیں اور بندہ زبان سے چپکا سیدھا اندر۔۔۔ باقی کام رگوں میں دوڑتا اور منہ میں بھرا تیزاب پورا کر دیتا ہے۔
اللہ رے تیری پارسائی کے دعوے۔ بوری بند مافیا ٹریڈ مافیا آف کراچی کے چیلے۔
لو جی بغل میں چھورا اور پورے بلاگستان میں ڈھنڈورا، ابوعبداللہ کو خبر کرے کوئی کہ تیرا لخت جگر ادھر پھر رہا ہے۔۔۔۔۔
ReplyDeleteویسے یہ بڑا ہی ڈھیٹ اور بے غیرت ہے۔ ہر جگہ سے مارکھاتا ہے لیکن اس کی مستقل مزاجی دیکھیں کہ گھستا ضرور ہے دوبارا منہ پہ گھونسا کھانے کے لیے بھائی اور چاچی ہندہ کے غم میں۔
یہ غلیظ خیال باراسنگھا پہلے ایم کیو ایم کے حوالے سے وکی لیکس کی لیک کو تسلیم نہیں کررہا تھا کہ ایسی کوئی خبر نہیں پھر جب اس کنجر کو خود اس کے ہی لنک میں سے خبر نکال کر دی گئی تو اس ملعون کا سانپ سونگھ گیا۔ اگر غیرت مند ہوتا تو پتلی گلی سے نکل لیتا لیکن اس کے باوجود دوسروں کے بارے میں ہانکے لگا۔ ویسے بھی ان بے غیرت بریگیڈ والوں کے پاس غیرت کا کیا کام؟ ;)
صاحبو اب آپ اس کے اوپر کاپی پیسٹ کیے گئے تبصرے کوہی دیکھ لیں۔ جن کے غم میں یہ پاگل ہوکر بھونکتا پھرتا ہے وہ حامد میر کو دہشت گردوں کا ساتھی بتاتے ہیں۔ ان کی اس پوسٹ پر باراسنگھا بھی خوب بھونک رہا تھا۔ لیکن یہاں اسے حامد میر اپنا اپنا لگ رہا ہے۔ یہ کم بخت اپنے لندن والے بھائی پر گئے ہیں۔ پل میں تولہ، پل میں ماشہ۔۔۔۔
لنک یہ رہا۔۔۔۔
http://anqasha.blogspot.com/2010/05/blog-post_15.html
عبداللہ۔۔۔ کس چیز کا بدلہ ہے رہا ہے تو ہم سے۔۔۔ بیٹا کیا قصور ہے ان بلاگروں کا جہاں تو اپنا گند بکھیر رہا ہے۔۔۔
ReplyDeleteآج میں اعلان کرتا ہوں کہ میں سب کو اجازت دیتا ہوں کہ عبداللہ جہاں ملے، اس کو سو لتر مارے جائیں، اور وہ بھی کھوتا بنا کر۔۔۔ اور اگر لتر سے بھی نا سمجھے تو ڈنڈے پر تیل اور مرچیں لگا کر "جو کرنا ہے کر لیں"۔۔۔ میری آنکھوں سے ایک قطرہ بھی نہیں گرے گا اپنے بیٹے کے لیے۔۔۔
انکل ٹام۔۔۔ پہلے میں شرمندہ تھا عبداللہ کی حرکات کی وجہ سے۔۔۔ لیکن جب اس نے دیگر بلاگز پر مجھے ہی یعنی اپنے باپ کو ہی گالیاں دینی شروع کر دیں تو پھر کاہے کا باپ۔۔۔ اس کے ساتھ جتنی پیڑی کر سکتے ہو کرو۔۔۔ یہ کتے کی دم ہے۔۔۔ سیدھا نہیں ہوگا۔۔۔ اس لیے چھتر مارتے رہو۔۔۔ اور ثواب کماتے رہو۔۔۔
ابو عبداللہ
خچر خومخواہ،
ReplyDeleteگوندل گند،
کنجر اعظم،(میں یہ لفظ استعمال نہ کرتا مگر تم نےپہلے کہہ کر مجھے اجازت دی)
اور ہر کسی کا باپ بننے کا شوقین پنجابی عرف عمران کمینہ،
تم سب کو مبارک ہو،دنیا کے سب سے خبیث انسان بننے کا ایوارڈ!!!!!
Abdullah
اللہ سب پر اپنا کرم کرے
ReplyDeleteايک بات سکول کے زمانہ کی ياد آئی ۔ ايک بزرگ نے بتايا کہ جس شخص کو کوئی گالی ديتا ہے تو اس کی کوئی نا کوئی غلطی اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی معاف فرماتے ہيں اور گالی دينے والے کا ايک گناہ فرشتے لکھ ليتے ہيں ۔ اس لئے اس عبداللہ نام شخص کو اس کے حال پر چھوڑ ديں اور شر سے اللہ کی پناہ مانگتے رہا کريں
عبداللہ۔۔۔ تو مر کیوں نہیں جاتا۔۔۔ کیوں شریف لوگوں کو رسوا کر رہا ہے۔۔۔ سچ سچ بتا کہ بھیا جی نے تجھے کیا کھلایا ہے جو تیرے پاس دید لحاظ بھی نہیں کسی سے بات کرنے کا۔۔۔ کچھ تو عقل کر پتر۔۔۔ تیرا باپ بھی پنجابی ہے۔۔۔ لیکن تجھے تو باپ کی عزت نہیں تو پنجابی کی کیا کرے گا۔۔۔
ReplyDeleteمیرے باقی بلاگر بیٹو۔۔۔ مارو اس کتے کو۔۔۔
ابو عبداللہ
@افتخار اجمل،
ReplyDeleteبڑے میاں جب یہ آپ کے چیلے چانٹے اپنے اندر کی غلاظت اگل رہے ہوتے ہیں اس وقت آپکو کوئی نصیحت یاد کیوں نہیں آتی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
Abdullah
چھوٹے میاں عرف عبداللہ۔۔۔ انسان دا پتر بن۔۔۔ ورنہ تیری بینڈ پہلے ہی بج رہی ہے۔۔۔ اور بجا دیں گے۔۔۔ سمجھا کیا۔۔۔
ReplyDeleteعمران صاحب میں اس ابھاگن کے تبصرے پر آپ سے معافی کا طلبگار ہوں۔ آپ کا تو پتہ نہیں لیکن میں ہر کسی کا باپ نہیں۔ غلطی صرف ایک بار ہوئی کہ اتنے سارے لوگوں کے بقول بارا سنگھا جنوادیا۔ مجھے اس بھانک جرم کی پاداش میں بھلے سولی چڑھا دو لیکن مجھے معاف ضرور کردو۔ روز محشر اپنے رب کو کیا منہ دکھائونگا کہ ایک ہی انڈہ اور وہ بھی گندا۔
ReplyDeleteیہ کیا عبداللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم کیا سبکو اپنا ابا سمجھ کر بات کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ تم تو مکھی گدھے والی وہ لائن پڑھو جس میں اسکو خود شک ہے کہ جسکو اسکی اماں نے اسکا ابا بتایا ۔۔۔۔ وہ سچ ہے یا جھوٹ :))
ReplyDeleteہونے والا ابا :))
ہاہاہاہا، ہر کسی باپ۔۔۔۔۔یار عمران آپ نے بتایا ہی نہیں کہ باراسنگھے کا جنم آپ کے مرہون منت ہے۔۔۔D:
ReplyDelete@عمران اقبال ،
ReplyDeleteتم کیاکسی کی بینڈ بجاؤ،تم سے تو اپنی ہی بانسری نہیں سنبھالی جاتی،
اچھا ہے اور زیادہ گند گھولو ،تاکہ جن لوگوں کو تمھارے اور تمھاری چنڈال چوکڑی کے شریف انسان ہونے کے بارے میں کچھ تھوڑی بہت غلط فہمی ہے وہ بھی دور ہوجائے!!!
اللہ اسلام اور مسلمانوں کو تم لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین
Abdullah
بھائیو۔۔۔اس بیچارے بارہ سنگھے کے ساتھ واقعی ظلم ہوا۔
ReplyDeleteابا بیچارے کا پنجابی تھا جس نے اسے اور اس کی والدہ محترمہ کو پھینک دیا۔پٹھانوں نے جو کچھ کیا۔وہ اس کے اپنے الفاظ میں میرے بلاگ پر پڑھ لیں۔
بلوچیوں اور سندھیوں نے بھی کچھ ظلم ہی کیا ہوگا۔
اور سب سے زیادہ تو ہمارے پاکستان کے قابل احترام کراچی کے اردو سپیکر جو پڑھا لکھا طبقہ ہونے کی وجہ سے دوسرے پاکستانیوں میں سب سے اعلی اخلاق اور تعلیم یافتہ ہیں انہوں نے بھی کوئی ظلم ہی کیا ہوگا۔
اس لئے بیچارے کو معاف کردو۔
جو کچھ اپنے بلاگ پر میرے نام سے اس خچر نے لکھا ہے وہ دراصل اس خچر کی آپ بیتی ہے،
ReplyDeleteاور خچر تو سب جانتے ہی ہیں کس طرح پروڈیوس ہوتا ہے،
تو یہ ذرا وکھری قسم کا خچر ہے،
اس لیئے اپنے دونوں باپوں کا ذکر کرتا رہتا ہے ،
مگر مارے شرمندگی کے اپنا نام نہیں لیتا دوسرے شرفا کو بدنام کرتا رہتا ہے،
شریف لوگ اس خچر نما سے ہوشیار رہیں،
اطلاع عام!!!!
Abdullah
ابے بھونکے تو اطلاع عام نہیں کہتے نطفہ مشکوکہ۔ سالے کہہ کر اور لکھ کر مکر جانا تم جیسے پنجابی پٹھان مکس کا ٹریڈ مارک ہے۔
ReplyDeleteاوئے ابو عبداللہ اسے لے جا اور جاکر اپنی بیوی کے حوالے کر کے اسے اس کے اصلی باپ تک پہچا آئے۔۔۔۔
D:
ک،ن،ج،ر،ا،ع،ظ،م
ReplyDeleteتمھارا اصل نام
میں بار بار لے کر اپنی زبان گندی نہیں کرنا چاہتا
تیری اپنی زبان توہے ہی غلیظ،دوسروں کو تہذیب کی نصیحت کرنے والے
ویب منتظم اصلی چمار،
کیوں بار بار بھونک کر ہم کوبھی گناہ گار کرتا ہے بد بخت!!!!
مرچیں تو تجھے ایسے لگ رہی ہیں جیسے تو اور خچر جاپانی ایک ہی نطفہ ہیں!!!!!
ہو بھی سکتے ہیں دونوں ایک جیسے غلیظ اور گھٹیا ہیں اور دونوں ہی کو بات بے بات بھونکنے کی بیماری ہے!!!!!
Abdullah
اپنے باپ کا نام خوب یاد رکھا ہے تو نے۔۔۔۔
ReplyDeleteاب میں تیرے لیے کا زبان گندی کروں، چوہڑے چمار سالے اپنے باپ پر بھونک رہا ہے۔ ;)
چل اور بھونک۔ باپ کی تربیت کا اثر ہے یا بھائی کی ___ بازی کا؟ یارو ابوعبداللہ سے پوچھو کے بیگم کدھر سے لے کر آیا تھا۔ گندی چیز کا گندا ہی اثر ہونا ہے۔۔۔
D:
اور کچھ پتا چلا نہ چلا یہ ضرور پتا چل گیا کہ نام بدل کر بکواسی گالیاں دینا عبداللہ صاحب کا ہی کام ہے
ReplyDeleteمیں تم بزدلوں کی طرح نام بدل بدل کوئی کام نہیں کرتا،
ReplyDeleteجوکرتا ہوں ڈنکے کی چوٹ پر کرتا ہوں،
تم تو ایسے معصوم بن رہے ہو جیسے ان خبیثوں کی لکھی ہوئی گالیاں تمھارےاندھی آنکھوں کو نظر ہی نہیں آرہیں؟؟؟
جو بھی سیکھا ہے تم سے اور تمھارے بھائی بندوں سے ہی سیکھا ہے اور اب ان ہی پر آزما رہا ہوں کیونکہ گالیوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے،
شرفاء کی عزت اچھالنا جن کمینوں کا شیوہ ہو ان کے لیئے یہ گالیاں جو میں نے لکھی ہیں،بہت ہی کم اور نہ ہونے کے برابر ہیں!!!!!
مگر کیا کروں میں ان نیچ لوگوں کی نیچ ذہنیت کی برابری نہیں سکتا!!!!
یہ تو نیچ پن میں پی ایچ ڈی ہیں!!!!!
Abdullah
عبداللہ یہ بات تو میں نے اس پر حیران ہو کر لکھی تھی کہ نام بدل کر گالیاں دینے والے کے انداز اور طریقہ تمہارے انداز اور طریقہ جیسا ہی ہے مکمل طور پر ۔
ReplyDeleteپھر تو تمھیں آنکھوں کے ساتھ ساتھ اپنے دماغ کا بھی علاج کروانا چاہیئے!!!!!
ReplyDeleteAbdullah
کاکے صحیح کہہ رہا تو، یہ کتے کا پلا آج پکڑا گیا کہ الٹے سیدھے ناموں سے آنے والی گالیاں یہ کنجر ہی دیتا ہے۔۔۔ اس کی معصومیت تو دیکھو کہتا ہے کہ گالیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ بھائی کی صحبت میں جس ماحول میں رہتا ہے وہاں گالیاں تو معیوب نہیں سمجھی جاتی ہونگی۔۔۔۔
ReplyDelete;)
وقار بھائی۔۔۔ میرا عبداللہ جیسا بیٹا ہوتا۔۔۔ تو میں اس کے ےپیدا ہوتے ہی مار دیتا۔۔۔ اتنا کمینہ بندہ، جو اپنے باپ کے بارے میں اتنی غلیظ زبان استعمال کر رہا ہے اس سے اور توقع کیا کی جا سکتی ہے۔۔۔ ابوعبداللہ بے چارہ صحیح کہتا ہے کہ اس سے غلطی ہو گئی کے بارہ سنگھا جن دیا۔۔۔ ابھی تو ابوعبداللہ سامنے آیا ہے۔۔۔ جب ام عبداللہ سامنے آئے گی تو پتا نہیں اس بے چاری کے کیا کیا رونے ہوں گے۔۔۔ مجھے تو رحم آ رہا ہے دونوں ماں باپ پر۔۔۔ لعنت ہے ایسے کنجر پر۔۔۔
ReplyDeleteاللہ رحم کرے۔
ReplyDeleteکچھ سمجھ نہیں آرہا ہے، کیا کہنا چاہئیے،
اگر آپ سب لوگ تہذیب اختیار کریں تو اچھا ہوگا،
اور برائی کہنے سے برائی پھیلتی ہے۔
کچھ تو شرم و حیا کریں،
جو اختلاف رائے پر گندی گالیاں دیں اور دوسروں کے ماں باپ تک پہنچ جانے میں دیر نہ لگائیں ،ان سے آپ شرافت کی امید رکھتے ہیں؟؟؟؟؟
ReplyDeleteAbdullah
گالیاں تو تم دے رہے ہو عبداللہ۔۔۔ ہم نے تو صرف جواب دیا ہے۔۔۔
ReplyDeleteدوسروں کے ماں باپ پر بات بھی تم نے شروع کی۔۔۔ ہم نے یہاں بھی صرف تمہارا جواب ہی دیا ہے۔۔۔
تم واقعی ذہنی مریض ہو !!!!
ReplyDeleteایسا ذہنی مریض جو اپنی غلاظتیں کر کے بھول جاتا ہے ،
دوسرے بلاگس پر کیئے اپنے گالیوں بھرے تبصروں کو تو چھوڑو،ذرا ایک تفصیلی دورہ اپنے بلاگ کا ہی کرلو،
مگر میں جانتا ہوں کہ تم اتنے بے غیرت ہو کہ پھر بھی یہاں آکر یہی بھونکو گے کہ تم مومن ہو اور باقی سب گناہ گار،
اس وقار چمار ،جسے تم اپنا بھائی کہتے ہو،
اس کی اور تمھاری گندی ذبان آج سے نہیں بہت پہلے سے لوگ دیکھ رہے ہیں،
اسی لیئے تم لوگوں کے بلاگ پر کوئی سمجھدار انسان تبصرے کرنے سے بھی گریز ہی کرتا ہے،
چاہے وہ تمھارا ہم قوم ہی کیوں نہ ہو!!!!!!!
Abdullah
جولوگ میرے مرحوم والد اور میری محترم والدہ کے بارے میں گند پھیلا رہے ہیں انہیں میں یہ بتا دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ یاد رکھیں انشاء اللہ وہ بہت جلد اپنے کیئے کا مزا چکھیں گے اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی،
ReplyDeleteمیرے والدین نے خشگوار ازداجی زندگی کے تیس سال ایک ساتھ گزارے ،اورپھر قضائے الہی سے والد صاحب کے انتقال کے بعد ہماری والدہ محترمہ نے ہم سات بھائی بہنوں کو ہمت اور حوصلے کے ساتھ سنبھالا،
میں اپنے ساتھ کیئے ہوئے ہر سلوک کو معاف کرسکتا ہون مگر اپنے محترم والدین کے بارے میں کی ہوئی بکواس کا ایک لفظ بھی معاف نہیں کروں گا!!!!!!!!
Abdullah
ایک ضروری اطلاع ،
ReplyDeleteمجھے ابھی ابھی پتہ چلا ہے کہ جو خبیث بار بار میرا گوگل اکاؤنٹ ہیک کرتا رہا ہے اس نے میرا ای میل ایڈریس
track_meو الا
بھی ہیک کرلیا ہے،
میرے ای میل ایڈریس سے اگر کوئی گندے تبصرے کرے تو وہ میں نہیں بلکہ وہی خبیث ہوگا!!!!
Abdullah